A few days ago I came across a news item in which it was written that the boss killed his maid. His only fault was that he blew up the boss's pet parrot. Are we becoming so numb that we need human life? Doesn't the poor have any right to live in this world? I don't know under what compulsion people send their delicate daughters like flowers out of the house, and the beasts sometimes make them the target of their lust. Yes, and sometimes they kill for a small thing. We should think that we also have sisters and daughters. God willing, something like this may happen to our sister and daughter tomorrow. Respect, woman is also mother, daughter is also sister, wife is also, so we start to consider it just a toy? Today, if a girl works outside the house, we people think it is wrong, why? Ever know Why does she go out to work? What is her compulsion? We can only call her bad. We can never understand her compulsion. Maybe she is the only support of her parents. Please respect all the girls who go out to work, please by ijaz ahmad
کچھ دن پہلے میری نظر ایک خبر پرپڑی ،اس میں لکھا تھا مالک نے اپنی ملازمہ کو قتل کر دیا اس کا قصور صرف اتنا تھا ک اس نے مالک کا پالتو طوطا اڑا دیا ،کیا ہم اتنے بے حس ہوتے جا رہے ہیں کے ہمیں انسانی جان کی کچھ بھی قدر نہی ؟کیا غریبو کو اس دنیا میں رہنے کا کوئی حق نہی ؟پتا نہی کون سی مجبوریو کے تحت لوگ اپنی پھولوں جیسی نازک بیٹیوں کو گھر سے باھر بھیجتے ہیں ،اور درندے صفت لوگ کبھی تو انھیں اپنی ہوس کا نشانہ بناتے ہیں ،اور کبھی چوٹی سی بات پر قتل کر دیتے ہیں ہمیں یہ سوچنا چاہیے ہم بھی بہنو اور بیٹیوں والے ہیں خدانخواستہ کل کو ہماری بھین بیٹی کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہو سکتا ہے ،تو ہمیں چاہیے کے ہم باھصّیت قوم ہر عورت ہر لڑکی کو عزت دیں ،عورت ماں بھی ہے بیٹی بھی ہے بھین بھی ہے بیوی بھی ہے ،تو ہم کو اسے صرف کھلونا سمجھنے لگ جاتے ہیں ؟آج اگر کوئی لڑکی گھر سے باہر کوئی کام کرتی ہے تو ہم لوگ اسے غلط سمجھتے ہیں کیوں ؟کبھی پتا کیا ہے کے وہ گھر سے باہر کیوں کام کرنے کے لئے نکلتی ہے اسے کیا مجبوری ہے ،ہم صرف اس کو برا ہی کہ سکتے ہیں کبھی اس کی مجبوری نہی سمجھ سکتے ،ہو سکتا وہ ماں باپ کا اکلوتا سہارا ہو ،پلیز میری آپ کو ریکویسٹ ہیں جتنی بھی لڑکیاں گھر کے باہر کام کرنے کے لیے جاتی ہیں ان کی عزت کریں پلیز ijaz ahmad
کچھ دن پہلے میری نظر ایک خبر پرپڑی ،اس میں لکھا تھا مالک نے اپنی ملازمہ کو قتل کر دیا اس کا قصور صرف اتنا تھا ک اس نے مالک کا پالتو طوطا اڑا دیا ،کیا ہم اتنے بے حس ہوتے جا رہے ہیں کے ہمیں انسانی جان کی کچھ بھی قدر نہی ؟کیا غریبو کو اس دنیا میں رہنے کا کوئی حق نہی ؟پتا نہی کون سی مجبوریو کے تحت لوگ اپنی پھولوں جیسی نازک بیٹیوں کو گھر سے باھر بھیجتے ہیں ،اور درندے صفت لوگ کبھی تو انھیں اپنی ہوس کا نشانہ بناتے ہیں ،اور کبھی چوٹی سی بات پر قتل کر دیتے ہیں ہمیں یہ سوچنا چاہیے ہم بھی بہنو اور بیٹیوں والے ہیں خدانخواستہ کل کو ہماری بھین بیٹی کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہو سکتا ہے ،تو ہمیں چاہیے کے ہم باھصّیت قوم ہر عورت ہر لڑکی کو عزت دیں ،عورت ماں بھی ہے بیٹی بھی ہے بھین بھی ہے بیوی بھی ہے ،تو ہم کو اسے صرف کھلونا سمجھنے لگ جاتے ہیں ؟آج اگر کوئی لڑکی گھر سے باہر کوئی کام کرتی ہے تو ہم لوگ اسے غلط سمجھتے ہیں کیوں ؟کبھی پتا کیا ہے کے وہ گھر سے باہر کیوں کام کرنے کے لئے نکلتی ہے اسے کیا مجبوری ہے ،ہم صرف اس کو برا ہی کہ سکتے ہیں کبھی اس کی مجبوری نہی سمجھ سکتے ،ہو سکتا وہ ماں باپ کا اکلوتا سہارا ہو ،پلیز میری آپ کو ریکویسٹ ہیں جتنی بھی لڑکیاں گھر کے باہر کام کرنے کے لیے جاتی ہیں ان کی عزت کریں پلیز ijaz ahmad
Comments
Post a Comment
thanx for you